نو رکنی بنچ سےمعاملہ تین رکنی بنچ تک پہنچ گیا ، صوبوں میں الیکشن سے متعلق فل کورٹ بنچ بنایاجائے ،وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب

اسلام آباد۔31مارچ (ٹاپ نیوز):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 9رکنی بنچ سے معاملہ تین رکنی بنچ تک پہنچ گیا ، صوبوں میں الیکشن سے متعلق فل کورٹ بنچ بنایا جائے ، ایک ذہنی مریض شخص کے پاس ماچس آگئی ہے جو پورے جنگل اور ملک کو آگ لگانا چاہتاہے ،پہلے سائفر لہرا کر سازش کی کہانی گھڑی ،آئین توڑا ، اسمبلی توڑ، صدر ،سپیکر ،ڈپٹی سپیکر سے آئین شکنی کرائی ،اسی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ یہ آئین شکنی ہے ،اگر پاگل شخص الیکشن چاہتا ہے تو قومی اسمبلی سے استعفے اور دو صوبوں کی اسمبلیاں کیوں توڑیں ۔ وہ جمعہ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں ۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے ، یہ وہ کیس ہے جو 9 فاضل ججز کے بنچ سے شروع ہوا جو 3 معزز ججز تک پہنچ گیا ہے دوسری جانب 4-3، 2-3 کی باتیں ہورہی ہے ہیں جسٹس اعجاز الاحسن جو پہلے ہی اس کیس سے معذرت کرچکے ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن اس کیس کی سماعت کا حصہ نہیں تھے اسی لئے وہ عمل درآمد کے فیصلے کا حصہ نہیں ہوسکتے، گذشتہ روز ایک ایسی روایت رکھی گئی کہ ایک فیصلے کے اوپر سرکلر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اور یہ ہی تاثر ہے کہ سپریم کورٹ کے جو فیصلے ہیں وہ افرادی فیصلے ہیں ، یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک معزز جج کا فیصلہ رجسٹرار کے سرکلر پر کالعدم قرار دیدیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک ذہنی مریض شخص کے پاس ماچس آگئی ہے جو پورے جنگل اور ملک کو آگ لگانا چاہتاہے ،پہلے سائفر لہرا کر سازش کی کہانی گھڑی ،آئین توڑا ، اسمبلی توڑ، صدر ،سپیکر ،ڈپٹی سپیکر سے آئین شکنی کرائی ،اسی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا تھا کہ یہ آئین شکنی ہے ، بعدازاں اسی شخص نے پنجاب اسمبلی اور خیبر پختونخواہ اسمبلی توڑی کیونکہ وہ شخص جانتا تھا کہ وہ پکڑا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ عالمی سازش کے جھوٹ میں پکڑا گیا ہے ، وہ شخص پہلے کہتا تھا کہ امریکی سازش ہے پھر کہتا ہے کہ باجوہ نے نہیں ، نواز شریف نہیں ، شہباز شریف نہیں بلکہ یہ سازش محسن نقوی نے کی تھی ۔جب سازش بیانیہ ، لانگ مارچ، جیل بھر و تحریک ناکام اور پلستر اترنے کا ٹائم آیا تو زمان پارک میں دہشت گرد پال کر پولیس والوں کے سر پھوڑ دیئے ، پیٹرول بموں سے حملے کیے گئے اس سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ یہ شخص ملک میں الیکشن نہیں چاہتا بلکہ یہ ملک میں لاشیں گرانا چاہتا ہے ،اگر یہ الیکشن چاہتا تو اسمبلیاں کیوں توڑتا، کیوں اسمبلیوں سے استعفے دیتا ، اس شخص کے پاگل پن کو کسی صورت سہولت کاری نہیں ملنی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈکلیئر پاگل شخص صرف اس لئے کررہا ہے کہ میں ٹیرن کا والد ہوں اور مجھے اس کا جواب دینا ہے گا، اس شخص کو توشہ خانہ کا جواب دینا ہوگا۔ اس شخص کو پتہ ہے کہ ذکوۃ کے پیسے منی لانڈرنگ اور سیاست میں لگائے ، اس شخص کو یہ بات پتہ ہے کہ میں نے گھڑیاں چوری کیں ہیں، اسی وجہ سے یہ تماشا لگاتا ہے، آج سپریم کورٹ کے اندر جس 9 رکنی بنچ سے سماعت کرنا تھی اس نے کیوں سماعت نہیں کی ،ابھی اطلاع ملی کہ تین رکنی بنچ تشکیل دیدیا گیا ہے، جس بنچ سے ججز معذرت کررہے ہیں وہ متنازعہ ہوچکا ہے ،پاکستان کے عوام دیکھ رہی ہے کہ کیا ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک وہ شخص ہے جسے سپریم کورٹ، ہائیکورٹ بلاتی ہے تو وہ عدالتوں پر حملے کرتا ہے ، سپریم کورٹ سے سیشن جج تک وہ شخص حملہ آور ہےلیکن اس شخص کر ہر عدالت سے ریلیف ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج اس پاگل شخص کی سہولت کے لئے کوئی بھی فیصلہ آئے گا تو وہ متنازعہ رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے اندر جو قانون منظور ہوا ہے وہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے وہ دیرینہ مطالبہ تھا ، وکلا براداری اور بار کونسلز اور عوام کا مطالبہ تھا کہ اپیل کا حق ہونا چاہیے ، ججز کی کمیٹی کو ازخود نوٹس ، بنیچ کی تشکیل کا فیصلہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلا کے تحفظ کا قانون بھی وزیراعظم نے وعدے کے مطابق منظورکرایا ہے جس پر وکلاء کو مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں